عہدِ نبوی ﷺ میں خواتین کے القاب

Ehd E Nabvi PBUH Main Khawateen Kay Alqab

700

300 سے زائد عہدِ نبوی ﷺ کی قرآنی خواتین کے القاب و خطابات۔ جو آپ ﷺ، صحابہ کرام ؓ اور مسلمانوں نے انھیں دیے۔

Description

اہلِ اسلام میں اس حقیقت کو تسلیم کیا جاتا ہے کہ حضرات انبیاء علیہم السلام کے بعد سب سے زیادہ لائق تقلید وہ ہستیاں ہیں جنہوں نے حالت ِایمان کے ساتھ آنحضورe کی خدمت میں حاضری دی۔ قرآنِ کریم کی بہت سی آیات کے نزول کے پس ِمنظر میںان ہی شخصیات کے اسماء گرامی آتے ہیںجو نبی رحمتe پر ایمان لائے ہیں ۔میںعرصہ دس سال سے اس کام میں مصروف ہوں کہ صحابہؓ و صحابیاتؓ ؓ میں سے ان مبارک شخصیات کا تعارف اپنے ہم مذہب مرد وخواتین کے مطالعہ کے لیے لکھوں، جنہیں تاریخِ اسلام میں غیر معمولی خدمات انجام دینے کا شرف حاصل ہوا، یا کسی اہم واقعہ کی وجہ سے ان کو شہرتِ دوام حاصل ہوئی۔اس لیے میں نے سینکڑوں کتابوں کودیکھا،اخذ شدہ مضامین پرغور کیا تو کتاب و سنت ، سیرت نبوی eاور تراجمِ صحابہؓ پر مشتمل کتابوں کے ان ہزاروں صفحات کا حاصل مطالعہ چار مفید کتابوں کی شکل اختیار کر گیا ۔

-1 اصحابِؓ رسولe کے القاب۔

-2 عہدِ نبوی ﷺ کی قرآنی خواتین القاب و خطابات۔

-3 عہد ِنبوی ﷺکی قرآنی شخصیات۔

-4 آغوشِ نبوت (اﷲ کے رسولe بچوں کے درمیان۔)

ثانی الذکر کتاب آپ کے ہاتھوںمیں ہے، اس میں عہدِ نبویe کی مبارک خواتین کے وہ دلچسپ و ایمان افروز واقعات ہیں جن کے طفیل سات آسمانوں سے کلام الٰہی کا نزول ہوتا تھا،اس کے ساتھ ساتھ ان کے ان القاب و خطابات کاذکر خیر ہے جن کے پس منظر میںصحابیات ؓ کے وہ کارنامے یا خصوصیات ہیں جن کی وجہ سے وہ دیگر صحابیاتؓؓ اور پورے عالم کی خواتین میں ممتاز ہیں ، کتاب کے اس منفرد موضوع کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے مصنف کو احادیث ،تفاسیر، تراجم و سیر کی مستند کتابوں کا وسیع مطالعہ کرنے کی سعادت ملی۔ اس علمی مجموعہ سے استفادے کے لیے مناسب ہو گا کہ ان معلومات کو ذہن میں رکھا جائے:

-1 کسی صحابیہؓ کے واقعہ کو قرآنی آیت یا لقب و خطاب سے منسوب کرنے سے پہلے ان کے نام اور نسب کی مختصر وضاحت کردی گئی ہے ،اس کے ساتھ نبی محترمe سے ان کے ایمانی تعلق یا رشتہ داری کا ذکر بھی لازمی کیا ہے۔

-2 صحابیاتؓ ؓ کے القاب اور قرآنِ کریم میں ان کے تذکرے پر مشتمل یہ پہلی کتاب ہے، جس میں دوسو سے زائد صحابیاتؓؓ کے تین سو کے قریب القاب اور دو سو کے قریب آیات اور ایک سو حدیثوںکا گلدستہ امت مسلمہ کے سامنے پیش کیا جارہا ہے ۔

-3 صحابیاتؓؓ کے بعض خطابات کا تعلق اگر چہ زمانہ جاہلیت سے ہے،انہیںشامل کرنے کی وجہ یہ ہے کہ سید دو عالمe نے انہیں برقرار رکھا، اور وہ حدیث کی قسم ’’ تقریر ‘‘ میں شمار کیے جاتے ہیں اس لیے ان کا تذکرہ بھی تاریخ کا ایک حصہ ہے۔

-4 صحابیاتؓؓ کے ناموں، ذکر القاب اور خصوصیات کے بعد اور کہیں درمیان میں قرآنی آیات کا تذکرہ کیا ہے تاکہ اس خاتونِ اسلام کا تعارف ،اس کے وہ اعمال ، اخلاق اور کمالات سامنے آ جائیں ،جن کی وجہ سے وہ اس لائق ہوئیں کہ کتاب اﷲ میں ان کا ذکر خیرکیا جائے۔

-5 بعض صحابیاتؓ ؓ وہ ہیں جن کو قرآنی شانِ نزول کا مصداق ہونے کی وجہ سے قرآنی لقب بھی ملا، اس قرآنی لقب کی وجہ سے ان کو ایک امتیاز حاصل ہے ۔ بعض آیات کے شانِ نزول میں مفسرین نے مختلف نام لکھے ہیں ، ہم نے ان سب خواتین کو آیت کے دیے ہوئے آسمانی لقب مثلاً :اَلْمُؤْمِنَاتُ ، اَلصَّادقَات وغیرہ قرآنی القاب میں ان سب صحابیاتؓ کو شامل کیا ہے ‘‘ جن کے اسماء گرامی کو کسی بھی مفسر نے شانِ نزول میں لکھا ہے۔ حضرت سودہ rکے تذکرہ میں حضرت عائشہ rفرماتی ہیں کہ شانِ نزول میں ناموں کے اختلاف کی وجہ سے احکام کی عمومیت میں کوئی فرق نہیں پڑتا، (سورۃ النسآء ۱۲۸،تفسیر نیشا پوری)بالفرض مفسرین نے کسی ایک نام کی ترجیح کے دلائل قائم کیے ہیں توہم نے ان کا تذکرہ اس لیے ضروری نہیں سمجھا کہ اس کتاب کا موضوع مسائل نہیں مناقب ہیں۔

-6 اس کتاب میں فضائل کے ساتھ عملی کارناموں اور ملی خدمات، سیاسی ، علمی اور اخلاقی کاموںپر ملنے والے القاب و خطابات کو جگہ دی گئی ہے جن کے مطالعہ کے بعد مسلمان خواتین میں قومی خدمات اور بقائے اسلام کے لیے زندہ رہنے اور عملی برتری میں کوشاں رہنے کا ذوق پیدا ہو گا۔

-7 ابن الاثیررحمۃ اﷲ علیہ نے 635ھ میں اسد الغابہ لکھی جس میں 1024صحابیاتؓ کا ذکر کیا ہے ۔ ابن حجرؓ نے 852ھ میں ’’ الاصابہ ‘‘ کے اندر 322کے نام لکھے اور پھر خصوصاً ایک جلد صحابیاتؓؓ کے لیے لکھی اس میں ۱۵۴۵ صحابیاتؓؓ کا ذکر ہے یہ سب سے بڑی تعداد ہے، جہاں تک ان کا علم پہنچا ہے ۔ اس لیے کہ ان سے پہلے ابن عبدالبر نے (استیعاب میں ۳۹۸ کا اورابن سعد نے۶۲۷ کا ذکر کیا ہے اس لیے ہم نے دیکھا تو سب کتابوں کو ہے تاہم اس کتاب میں مذکور بعض نام الاصابہ کے علاوہ کسی اور میں نہیں ملیں گے۔

-8 فہارس کی ترتیب یہ ہے۔

٭ پہلی فہرست کتاب کے عنوانات ، صحابیات ؓ کے اسماء گرامی اور ان کے ایسے لقبوں کی ہے جو ایک صحابیہ کو دیگر صحابیاتؓؓ سے منفرد کرتے ہیں۔

٭ دوسری فہرست حروف تہجی کی ترتیب سے ہے اس میں وہ نام بھی ہیں جو جلی عنوانات میں تو نظر نہیںآئیں گے تاہم تبعاً کسی صحابیہؓ کے ذکر القاب میں ان کا نام ہے ۔

٭ تیسری آیات کی اور چوتھی ماخذ کی فہرست ہے۔ قرآنِ کریم ، احادیثِ نبوی ﷺ ، کتب سیر و تاریخِ اسلام اور کتب اسماء الرجال سے ماخوذ اس مجموعہ تحریرات کو سترہ ابواب پر تقسیم کر دیا گیا ہے جن کا تعارف یہ ہے:

باب1: تَعْریفِ القَاب: قرآنی نظریہ، سنت ِرسولe اور تاریخِ اسلامی۔

باب2: اَزْوَاجُ النَّبِیّﷺ : نبی اکرم ﷺ کی ازواج ؓ ( امت کی مائوں ) کا ایمان افزاء ذکر۔

باب3: بَنَاتُ النَّبِیﷺحضور eکی بیٹیوںکے ایمان افروزحالات و واقعات اور ان کا قرآنی مقام و مرتبہ۔

باب4: رَبیبَاتُ النَّبِیّﷺ :حضور eکے زیر تربیت رہنے والی خواتین کا قرآنی و آسمانی مقام ومرتبہ ۔

باب5: اَقَارِبُ النَّبِیe : رسول رحمتe کی رشتہ دارخواتین کے ذکر قرآنی اور القاب و خطابات ایمانی کا دلنشیں تذکرہ۔

باب6: اَلْمُؤْمِنَاتُ:ان اہل ایمان صحابیاتؓ ؓ کی باتیں جن کے یقین کامل کا گواہ اﷲ کا قرآن بن گیا۔

باب7: اَلْمُبَایِعَات:( بیعت کرنے والیاں ) یعنی وہ خواتین جنہوں نے اپنی جان، مال اور مرضیات الغرض ہر محبوب شے کو دین اسلام پر قربان کر دینے کا عہد کیا۔

باب8: اَلْمُھَاجِرَاتْ 🙁 ہجرت کرنے والیاں ) اور ان کے ساتھ ذَاتُ الْھِجْرَتَیْن یعنی دو ہجرتیں کرنے والی صحابیاتؓ کے اسماء گرامی اوراَلمُمتَحنات یعنی ان عورتوں کا ذکر خیر جن کے امتحان کا حکم سات آسمانوں سے آیا، وہ کامیاب ہوئیں اور قرآنِ کریم کی ایک سورۃ کو ان سے منسوب کردیا گیا۔

باب9: اَلْغَازِیَاتْ : غزوات نبیe میں شریک ہونے والی جاںنثار عورتیں، جنہوں نے تاقیامت آنے والی نسلوں کے لیے عزم و ہمت کی ایک تاریخ رقم کی ۔

باب10: مُصَلِّیَاتُ الْقِبْلَتَیْنُ : قبلہ اوّل اور کعبہ المکرمہ دونوں کی طرف نماز پڑھنے کا شرف پانے والی صحابیاتؓؓ جنہیں قرآنِ کریم نے السَّابقات قرار دیا ہے۔

باب11: اَلْمُعَذَّبَاتُ فِی اﷲِ: اﷲ کی محبت میں جن کو تکالیف دی گئیں اور ان کی استقامت آج بھی مشعلِ راہ ہے۔

باب12: اَلْمُتَصَدِّقَاتْ: خیرات کرنے والیاں ان میں سے بعض وہ ہیں جنہوں نے صدقہ کے لیے صنعت و حرفت سے کام لیا۔

باب13: خَادِمَاتُ اَھْلِ الْبَیْت: آپe کی اور خاندانِ نبوت کی خدمت گزار خوش قسمت عورتیں۔

باب14: اَلشَّاعِرَات : عہد نبوی ﷺ میں اسلام کی سربلندی کے لیے زبان سے جہاد کرنے والی فصیح و بلیغ صحابیاتؓؓ کے اسماء والقاب ۔

باب15: اَلْمُبَشَّرَاتْ 🙁 جنہیں جنت اور دعائے نبوی ﷺ کی بشارت مل گئی)ان بختاور خواتین کے القاب۔

باب16: اَلطَّبِیْبَاتُ: مرہم پٹی اور ابتدائی ضروری طبی خدمات انجام دینے والی وہ مسلمان خواتین جن کو اس فن کی وجہ سے غزوات کی حاضری کی عزت ملی۔

باب17: اَلْمُتَفَرِّقَاتْ : گذشتہ ابواب کے مخصوص عنوانات کے تحت جن صحابیاتؓؓ کے اسماء و القاب نہیںآ سکے ان کو اس باب میںجگہ دی گئی ہے۔

دعا ہے کہ رب رحمن و رحیم اس خامہ فرسائی کواپنی بارگاہ میں درجہ قبول عطا فرمائے۔

معاونین ادارہ، ان کے والدین و اساتذہ کو جزا دے۔

خادم صحابہؓ، صحابیاتؓ واہل بیت کرام ؓ۔

یکم ذی قعدہ ۱۴۳۵ھ محمد اسلم زاہد ؔ

۲۷؍اگست ۲۰۱۴ء مدرس بیت العلوم ۔ کھاڑک ، لاہور

Additional information

Weight 450 g

Reviews

There are no reviews yet.

Be the first to review “Ehd E Nabvi PBUH Main Khawateen Kay Alqab”