تفسیر کو معارف القرآن ادریسی بھی کہا جاتا ہے۔
” میرے دل میں خیال آیا کہ ایک ایسی تفسیر لکھی جائے جو مطالب قرآنیہ کی توضیح و تشریح اور ربط آیات کے علاوہ قدرے احادیث صحیحہ اور اقوال صحابہ وتابعین پر اور بقدر ضرورت لطائف و معارف اور نکات اور مسائل مشکلہ کی تحقیقات اور ملاحدہ اور زنادقہ کی تردید اور ان کے شبہات اور اعتراضات کے جوابات پر مشتمل ہو پھر یہ کہ وہ ترجمہ اور تفسیر سلف صالحین کے مسلک سے ذرہ برابر بھی ہٹا ہوا نہ ہو اور کسی جگہ بھی اپنی رائے اور خیال اور نظریہ کو قرآن کے بہانے سے پیش کرکے مسلمانوں کو دھوکا اور فریب نہ دیا جائے، جیسا کے آج کل آزاد منشوں کا طریقہ ہے کہ قرآن کی تفسیریں لکھ کر اس لیے شائع کر رہے ہیں کہ تاویل اور تحریف کے ذریعے قرآنی تعلیمات کو مغربی تہذیب وتمدن کے مطابق کر دیں اور اپنے حسب منشا قرآن کے معنی گھڑ کر خیالات باطلہ کے نام سے مسلمانوں میں پھیلا یا جائے۔
Reviews
There are no reviews yet.